پانچ ٹی ٹوئنٹی میچوں کی سیریز کے دوسرے میچ میں بھی نیوزی لینڈ نے پاکستان کو شکست دیکر سیریز میں دو صفر کی سبقت حاصل کر لی۔
نیوزی لینڈ کی جانب سے دیے گئے 195 رنز کے ہدف کے تعاقب میں پاکستانی ٹیم 173 رنز پر آؤٹ ہو گئی اور پاکستان کو 21 رنز سے شکست کا سامنا کرنا پڑا۔
پاکستان کی جانب سے اننگز کا آغاز صائم ایوب اور محمد رضوان نے کیا تاہم دوسرے ہی اوور میں صائم ایوب ایک رن بنا کر آؤٹ ہو گئے جبکہ محمد رضوان بھی 7 رن کے مہمان ثابت ہوئے۔
دو وکٹیں جلد گرنے کے بعد فخر زمان اور بابر اعظم نے ٹیم کا اسکور آگے بڑھایا اور فخر زمان 25 گیندوں پر 50 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے جبکہ افتخار احمد 4 رن بنا کر پویلین لوٹ گئے، اعظم خان بھی 2 رن بنا کر چھکا لگانے کی کوشش میں کیچ آؤٹ ہو گئے۔
بابر اعظم نے مسلسل دوسرے میچ میں نصف سنچری اسکور کی اور وہ 43 گیندوں پر 66 رنز کی اننگز کھیل کر آؤٹ ہوئے۔ شاہین آفریدی نے بھی 22 رنز کی اننگز کھیلی۔
نیوزی لینڈ کی جانب سے ایڈم ملنے نے 4 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا جبکہ سین سیئر، اش سوڈھی اور ٹم ساؤتھی کے حصے میں دو دو وکٹیں آئیں۔
قبل ازیں ہیملٹن میں کھیلے جا رہے میچ میں پاکستان کے کپتان شاہین شاہ آفریدی نے ٹاس جیت کر نیوزی لینڈ کو پہلے بیٹنگ کی دعوت دی۔
نیوزی لینڈ کی جانب سے اننگز کا آغاز فن ایلن اور ڈیوڈ کونوے نے کیا اور کیوی ٹیم کو پہلا نقصان 59 رنز پر ہوا جب کونوے عامر جمال کی گیند پر فخر زمان کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہوئے۔ کپتان ولیمسن 26 رنز بنا کر ریٹائرڈ ہرٹ ہوئے جبکہ فن ایلن نے 41 گیندوں پر 74 رنز کی شاندار اننگز کھیلی، ان کی اننگز میں 5 چھکے اور 7 چوکے شامل تھے۔
مچل سینٹنر نے 25 اور ڈیوڈ کونوے نے 20 رنز کی اننگز کھیلیں جبکہ پاکستان کی جانب سے حارث رؤف نے 38 رنز دیکر 3 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا جبکہ عباس آفریدی کے حصے میں 2 وکٹیں آئیں، ایک ایک کھلاڑی کو اسامہ میر اور عامر جمال نے آؤٹ کیا۔
پاکستان نے نیوزی لینڈ کے خلاف پہلا ٹی ٹوئنٹی کھیلنے والی ٹیم کو ہی برقرار رکھا ہے۔ پاکستان ٹیم میں کپتان شاہین آفریدی کے علاوہ محمد رضوان، صائم ایوب، بابراعظم، فخر زمان، افتخار احمد، اعظم خان، عامر جمال، عباس آفریدی اور حارث رؤف شامل ہیں۔
دوسری جانب نیوزی لینڈ کی ٹیم میں ایک تبدیلی کی گئی ہے اور میٹ ہنری کی جگہ مچل سینٹنر کی واپسی ہوئی ہے۔
یاد رہے کہ پہلے ٹی ٹوئنٹی میچ میں نیوزی لینڈ نے پاکستان کو 46 رنز سے شکست دی تھی، میزبان ٹیم کو سیریز میں ایک صفر کی سبقت حاصل ہے۔