اسلام آباد: پاکستان میں چینی سفارتخانے کے قونصلر سائی تا فو نے کہا ہے کہ چین پاکستان اقصادی راہداری ( سی پیک) نے پاکستان میں تعمیر وترقی کی شاندار منازل طے کی ہیں اور گزشتہ دس سالوں میں دونوں ممالک کی باہمی ،مفید اور نتیجہ خیز مشاورت سے پاکستان کے مختلف شعبوں میں زبردست ترقی کا عمل دیکھا گیا ۔ ان خیالات کا اظہار قونصلر نے ایکس چائنیز ایسوسی ایشن اور یوتھ ڈپلومیسی فورم کے زیر اہتمام سی پیک کی تعمیر وترقی کے حوالے سے منعقدہ ایک سیمینار میں کیا جس میں پاکستانی اور چینی شہریوں سمیت چینی کمپنیوں کے نمائندوں اور چینی سفارتخانے کے عہدیداروں نے شرکت کی ۔چینی قونصلر نے کہا کہ بیلٹ اینڈ روڈ اینیشیٹو کے تحت سی پیک دنیا بھر میں تعمیر وترقی کا ایک مثالی منصوبہ بن کر ابھرا ہے جس سے پاکستان اور چین کی عوام نے براہ راست فوائد حاصل کئے ہیں ۔ سی پیک کے تحت پاکستان میں توانائی کے منصوبے مکمل ہوئے جس سے بجلی کے بحران پر قابو پایا گیا اور صنعتی ترقی کے عمل کو فروغ حاصل ہوا۔اس کے تحت قومی شاہراہوں کی تعمیر ممکن ہوئی ، ٹرانسمیشن لائنز مکمل کی گئیں ، گوادر پورٹ کی تعمیر پر کام جاری ہے ، گوادر ایئرپورٹ کا افتتاح جلد ہونے جا رہا ہے ، پاکستان بھر میں ووکیشنل ٹریننگ سینٹرز کے تحت نوجوانوں کو جدید ہنر سے آراستہ کیا گیا ۔ پاکستان میں سی پیک کے پہلے مرحلے میں 25ارب ڈالرز سے زائد کی سرمایہ کی گئی جبکہ دوسرے مرحلے میں مزید اربوں ڈالرز کے منصوبوں پر کام جاری ہے ۔ اس موقع پر ایکس چائنیز ایسوسی ایشن کے سربراہ محمد عظیم نے کہا کہ سی پیک کی تعمیر وترقی میں پاکستان کے معاشی وسماجی منظر نامے کو یکسر بدل دیا ہے ۔ تقریب کے اختتام پر سی پیک کی میڈیا کوریج میں بہترین کردار ادا کرنے والے صحافیوں اور چینی امور کے ماہرین میں ایوارڈز بھی تقسیم کئے گئے ۔